غزل
یہ گما تھا وہ چاہتے ہیں ، ہمیں زندگی سے کہیں زیادہ
سانس رکتے ہی تمام ، وہ خوشی كےبهام دور ہونے لگے ،
بامے حسرت پہ شام ڈھلتے وہ چراغ جلانا نہ بھولے
تابشے روح لرجتي ہے ، راحت و آرام دور ہونے لگے ،
میں نے خود بخود خود اوڑھ لی ہے ، تيرگي اے فراموش شاید
لجذتے مهوببت ، مرحلہ شاد ، تمام دور ہونے لگے ،
اک پل نظر سے دور نہ ہونے کی ، ضمانت تھی بے معنی
رفتا رفتا یوں ، زندگی سے سبهو شام دور ہونے لگے ،
-- شانتنو سانيال
ابهام -- كوهرا
بام -- پٹھار
تابش -- چمک
مرحلہ -- وقت
رفتا -- دھیرے
یہ گما تھا وہ چاہتے ہیں ، ہمیں زندگی سے کہیں زیادہ
سانس رکتے ہی تمام ، وہ خوشی كےبهام دور ہونے لگے ،
بامے حسرت پہ شام ڈھلتے وہ چراغ جلانا نہ بھولے
تابشے روح لرجتي ہے ، راحت و آرام دور ہونے لگے ،
میں نے خود بخود خود اوڑھ لی ہے ، تيرگي اے فراموش شاید
لجذتے مهوببت ، مرحلہ شاد ، تمام دور ہونے لگے ،
اک پل نظر سے دور نہ ہونے کی ، ضمانت تھی بے معنی
رفتا رفتا یوں ، زندگی سے سبهو شام دور ہونے لگے ،
-- شانتنو سانيال
ابهام -- كوهرا
بام -- پٹھار
تابش -- چمک
مرحلہ -- وقت
رفتا -- دھیرے
No comments:
Post a Comment