Monday 28 May 2012



زندگی
اب هسر جو بھی ہو، مشعل تو اٹھا لی ہے
اس رات کی ہے شاید اپنی ہی مجبوری
صبح تک دل میں تیری دنیا بسا لی ہے
کل پوچھ لینا جینے کا سلیقہ  ہم سے -
زندگی آج تجھ کو دل سے سجا لی ہے
افق کے پار کیا ہے ہمیں معلوم نہیں
ان آنکھوں میں ہم نے خوابوں کو جگا لی ہے

 - شانتانو سانیال
http://sanyalsazeez.blogspot.com/

سلف شدہ ہیں جسم و جاں تو کیا
ابھی تک لب پہ تیرا نام ہے باقی، 
وو خواب جو حقیقت میں دھل
نہ سکے جلتے رہے عمربھر،
سورج ڈوبا ہے ابھی رات تمام
ہے باقی، ان اندھیروں میں ہے 
کہیں روشنی کا شہر ، ٹھہرو 
ذرا ، زمیں سے آگے آسماں ہے 
باقی - - - شانتنو سانیال