Tuesday 9 July 2013

نقتا اے آغاز -

ان لمحوں کی کشش ہے جان لیوا، پھر بھی
مجھے جی لینے دے، کچھ دیر اور ذرا!
رہنے دے بے، بکھری ہوئی
نگاہوں کی روشنی،
مدھم ہی -
صحیح
کچھ پل تو نظر آئے انوان اے زندگی،
یہ چاہت ہے کوئی پرندہ دستگير کہ
دريچا قفس ہے کھلا سامنے!
لیکن وجود بھول جائے
فلائی آسماں کی
طرف -
واپس آئے بار بار نقتا اے آغاز کی -
جانب، بہت مشکل ہے مستقل
رہا ہونا -
**
-شانتنو  سانیال